صحتمند رہنا ہے تو پیاز کھائیے -
پیاز بصل
سال کی پیاز کا شماران سبزیوں میں ہے جو دنیا کے پائی جاتی ہیں اور اسے کثرت سے استعمال کرتے ہیں ۔ گوشت کی بو ماننے اور سالن کو گاڑھا کرنے کے لیے ہندو پاک میں اسے بڑی مقبولیت حاصل ہے ۔ یہ ان سبزیوں میں سے ہے جن کی۔ غذائیت جڑوں میں ہوتی ہے ۔ جڑیں پھول کر ئے گول شکل اختیار کری میں جن کوعلم نباتات ہیں RHIZOME کہتے ہیں ۔ پیاز کے پتے عام پودوں کے پتوں سے مختلف سیدھی ، بلند شا خیں سی ہوتی ہیں جو رس دار ہوتی ہیں اوران کے آخر میں سبزی مائل سفید بھول لگتے ہیں ۔ ان پتوں کو لوگ ساق “ کہتے ہیں ۔ اور پنجابی میں و بھوک " کہتے ہیں ۔ پیازہ
دنیا کی قدیم ترین سبزیوں میں سے ہے تاریخی واقعات سے معلوم ہوتا ہے کہ تہذیب وتمدن کی آمد سے بہت پہلے بھارت چین اور ایشیائے کو اچک میں جنگی اور مزروعہ پیاز ہوتا تھا جسے لوگ بڑے شوق سے کھاتے تھے ۔ بھارت میں سب سے زیادہ پیانہ اتر پردیش میں ہوتا ہے لیکن معیار کے لحاظ سے بمبئی اور بہار کا پیاز مشہور ہے ، لوگ بہاری پیاز کو زیادہ پسند کرتے ہیں ۔ وہ ہمالیہ کی ترانی اور کشمیر میں پیار کی ایک اور قسم پائی جاتی ہے جس میں تیزی ، اور کڑواہٹ کم ہوتی ہے اسے پیاز سفید ، سرخ ، سبز اور سنہری رنگوں میں ہوتا ہے ۔ پاکستان میں پیاز کی عمدہ ترین قسم پنجاب اور سند میں ہوتی ہے ۔ برسات کے بعد سندھ کا سیاہی مائل پیاز آنے لگتا ہے اور بلوچستان کا پیاز عمد کی میں سندھ سے بہتر ہوتا ہے ۔ اگر چہ سال میں اس کی دو فصلیں ہوتی ہیں لیکن تاجروں کے یہاں قیمت موسم کے مطابق بدلتی رہتی ہے ۔ لاہور میں اس کا پرچون بھا ؤ تین روپے سے پندرہ روپے کلو پیاز کا پودا جب پک جاتا ہے تو اس کو کالے رنگ کے بیج لگتے ہیں ۔ جن کو زمین میں بوکر نئی فصل حاصل کی جاتی ہے ۔ اس کی پیوند کاری بھی ہوسکتی ہے ۔ یورپ میں پیاز کا پودا غالیا ترکی سے گیا اور برطانیہ کو پیاز کا تحفہ اٹلی سے میسر آیا ۔ امریکہ کے قدیم باشندے ایک ایسے پیاز کی کاشت کرتے تھے جس میں تیزی کم اور مٹھاس زیادہ ہوتی تھی ۔ مصریوں کا خیال ہے کہ پیاز کی گولائی دنیا کی گولائی کو ظاہر کرتی ہے ۔
سرخ پیاز کے کیا فائدے ہیں؟
مختلف ملکوں کے پیاز کی شکل ، رنگت اور ذائقہ مختلف ہوتا ہے ۔گرم ملکوں کا پیار تیزی میں سردملکوں سے کم ہوتا ہے ۔ برموڈا کا پیاز چیپٹا ، کم تیز اور سفید ہوتا ہے ۔ سین کا بیان بڑا ، شرح ، اس کا عرق مٹھاس کی جانب مائل جبکہ اٹلی کا چپٹا ، اور بدبو کم ہوتی ہے میکسیکو سپین اورائکی میں پیاز اور مرچ مصالحہ ڈال کر پنجاب کی مانند مصالحہ داروٹی بناکر بڑے شوق سے کھائی جاتی ہے ۔ آج کل پیانہ کی ایک قسم پیوند کاری سے پیدا کی گئی ہے جس کا فطر ایک انچ غذائی حیثیت کم ہے لیکن یہ صرف اپنی بو کے لیے مستعمل ہے ۔ زمین سے نکالنے کے بعد پیار کو تھوڑا سا خشک کیا جاتا ہے جس سے اس کے اوپر والا چھلکا کا خشک اور بھر بھرا ہو جاتا ہے ۔ دنیا میں بھارت ، چین ، امریکہ ، روس ، اٹلی ، ترکی سپیین ، جاپان پیاز کو درآمد کر نے والے بڑے ممالک ہیں ۔ پاکستان سے بھی پیاز برآمد ہوتا ہے مگر اس کی مقدار تھوڑی اور وہ بھی ریاستوں تک محرود یے دنیا کےکسی بھی ملک کا کوئی بادرانہ پیار کے بغیر مکمل نہیں ہوتا کے ۔ فرق صرف اتنا ہے کہ ہر جگہ اس کا مصرت مختلف ہے ۔ اکثر حالتوں میں یہ صرت خوشبو دینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔
جسم کے لیے کچے پیاز کے فائدے
بھنا گوشت ، شور با ، سلاد اور روسٹ اس کے بغیر نہیں کھائے جاتے ۔ پیاز چھیلتے وقت اس کا گندھک آمیز فرازی تیل اڑ کرآنکھوں کو لگتا ، ان میں جلن پیدا کرتا اور پانی نکالتا ہے ۔ پرانے با ورچی بتاتے ہیں کہ پیاز کو چھیلتے اور کالتے وقت اگر نلکا کا کھول کر اس کے نیچے رکھا جائے تو آنکھوں میں جلن نہیں ہوتی ۔ اکثر و بیشترممالک میں پیاز کی مقبولیت اس کی معالجانہ صلاحیت کی وجہ سے رہی ہے ۔ زمانہ قدیم سے لوگ زہریلے جانوروں کے ڈنگ پھوڑے پھیلیوں ، پیٹ کی بیماریوں ، ہیضہ ، اسہال ، جسمانی کمزوری اگے کی خرابیوں ، نہ زکام انفلوئنزا کان درد ، جلنے کے بعد مسوں پر پیانہ استعمال کرتے آئے ہیں ۔ واقعات اس امر کے شاہد ہیں کہ ان تمام امراض میں پیاز کا استعمال زیادہ طور پر ذہنی تسلی کا باعث ہوا ۔ خاص طور پرکسی اہمیت کا باعث نہیں رہا ۔ جیسے کہ کھانسی ، زکام اور بخار کاکوئی مرلاین دوسری تمام دوائیں چھوڑ کر کمل طور پر بھروسہ کر سکے ۔ ہر ملک میں کچھ باتیں غلط مشہور ہوتی ہیں اور حقیقت معلوم ہونے کے باوجود لوگوں کے اعتقاد میں فرق نہیںآتا ۔ جیسے کہ امرود کھیرا یار بو کے ساتھ پانی پینے سے ہیصنہ ہو جاتا ہے ۔ حالانکہ ہمیشہ ایک خاص قسم کے جراثیم سے ہوتا ہے ۔ جب تک ان جراثیم سے آلودہ غذا جسم میں داخل نہ ہو ۔ ہیصنہ نہیں ہوتا ۔ اسی طرح پیار کی اکسیری ایک مفروضہ ہے ۔۔
اطباء قدیم کے مشاہدات :
جسم کے لیے پیاز کے صحت کے فوائد
۔ پیاز جسم کے سدے کھولتا ہے جسام کھول کر لپینہ لاتا ہے ۔ مدرا البول ہے اگر لگا کر کھایا جائے تو نہ صرف یہ کہ ہا تمہ کی اصلاح کرتا ہے بلکہ گوشت ہمہضم کرتا ہے ، ریاح کو تحلیل کرتا ہے سرکہ میں اس کا اچار بناکر کھانا یرقان اور تلی کے درد میں مفید ہے ۔ اس کو سونگھنا ، کھانا بلکہ پاس رکھنا ہی دہائی ایام میں فائدہ کرتا ہے ۔ صفراوی متلی کو روکتا ہے
آنکھوں کے لیے پیاز کے صحت سے متعلق فوائد
۔ آنکھ کی سوزش ، سفیدی اور موتیا بند کی ابتداء میں پیاز کے عرق میں شہد ملاکر لگانے سے اکثر امراض دور ہو جاتے ہیں ۔ بھینسی یا گوہائمنی بن رہی ہو تو ٹھیک ہو جاتی ہے ۔ اس کو کوٹ کر4 سے براے ، تولہ مقدار میں دینے سے بچھو کے زہر کا اثر زائل ہو جاتا ہے ۔ ویسے اسے مقامی طور پر پگانا بھی مفید یے سفید پیار کی نسبت
سرخ پیاز کھانے کے کیا فائدے ہیں؟
سرخ کے طبی فوائد ز یا دہ ہیں ۔ اس کے عرق کو دوگئے شہد میں ملاکر پگانا کرقوام بنائیں ۔ اس قوام کے 9 ماشہ روزانہ کھانے سے جنسی کمزوری رفع ہو جاتی ہے ۔ پیاز معدہ میں غلاظت پیدا کرسکتا ہے میں کیا صلات سرکہ اور نمک سے کی جاتی ہے ورنہ خالی پیاز کھانے سے سر درد او عقل میں فتور پیدا ہو سکتے ہیں ۔ گوشت کو پیار کے ساتھ پکانے سے اس کی بدبو جاتی رہتی ہے لیکن پیار کی مقدار زیادہ نہ ہو ، ورنہ یہ بلغم بڑھاتا ہے ۔ رازی کہتا ہے کہ اس کو ریت یا گرم راکھ میں بھیھلا کر دینے سے تیزی کم ہو جاتی ہے ۔ اور اس صورت میں سینہ کے امراض میں کھلایا جائے ۔ اس کو تھوڑا تھوڑا دینے سے بدن میں گرمی آجاتی ئے یے کھٹی ڈکاریں بند ہو جاتی ہیں خالص پیار متلی لاتا یے متدار اگر زیادہ ہو تو کے آدھ ہاورڈ میں پانچ تولہ کھانا ملا کر پگانا کر بار بار کھلانے سے کوفی بواسیر رفع ہو جاتی ہے ویدوں کے یہاں پیار کو دودھ میں خوب ابالنے کے بعد گائے کے گھی میں تلتے ہیں ۔ پھر اس میں شہد ملا کر جسمانی کمزوری کے لیے دیا جاتا ہے ۔ ہیصنم ہونے میں بھاری ، کچھ گرم اور لطافت بڑھاتا ہے ۔
کچا پیاز کھانے کے صحت کے لیے کیا فوائد ہیں؟
کچا پیاز کھانے کے کیا فائدے ہیں؟
زہریلے کیڑوں کے کاٹے کے لیے اس کا لگا نا مفید کھجلی اور خارش کے لیے اکسیر اور اس کو کان میں ڈالنے سے درد فورا جاتا رہتا ہے ۔ اس کو جوش دے کر پلانے سے بلغم رفع ہو جاتی ہے جبکہ سرکہ میں ملا کر بار بار چٹانے سے گلے کی سوزش جاتی رہتی ہے ۔ اس کو رائی کے تل میں ملاکر جوڑوں پر مالش کرنے سے گنٹھیا جانا رہتا ہے ۔ اس کے کھانے سے سوڑھے خراب نہیں ہوتے ۔ پیاز کے بارے میں کچھ عجیب باتیں بھی اطبا رقدیم کے یہاں ملتی ہیں مشلا و یا کے دنوں میں اپنے پاس پیار رکھنا چاہیئے تاکہ ویا سے محفوظ رہیں ۔ بلکہ اسے دروازے پر لگا دیں تو سارا گھر محفوظ ہے ۔ گنج پر لگائیں تو بال اگ آئیں ۔ کتا کاٹے کے زخم پر پیاز کا عرق لگا جائے اور پیاز کا عرق پایا جاے