google.com, pub-9512838060178876, DIRECT, f08c47fec0942fa0 رخصتی کے وقت بیٹی کو نصیحتیں

رخصتی کے وقت بیٹی کو نصیحتیں

NapkHealth
0

رخصتی کے وقت بیٹی کو نصیحتیں 

رخصتی کے وقت بیٹی کو نصیحتیں

عرب کی ایک مشہور عالم ادبیہ نے اپنی بیٹی کو رخصت کرتے وقت کہا : پیاری بیٹی ! ..... خاوند کے گھر جا کر قناعت والی زندگی گذارنے کا اہتمام کرنا ، جو دال روٹی ملے اس پر راضی رہنا ، جو کچھ شوہر کی خوشی کے ساتھ مل جائے وہ مرغ پلاؤ سے بہتر ہے ، جو تمہارے اصرار پر خاوند نے ناراضگی سے دیا ہو .... 

خاوند کی ہر بات کو ہمیشہ توجہ سے سنا اور اس کو اہمیت اور اولین دینا ... ہر بات میں اس کی بات پر عمل کرنے کی کوشش کرنا ، اس طرح تم اس کے دل میں جگہ بنالوگی ، کیونکہ اصل آدمی نہیں آ دمی کا کام پیارا ہوتا ہے .... 

3 .... اپی زینت و جمال کا ایسا خیال رکھنا کہ جب وہ تمہیں نگاہ بھر کے دیکھے تو اپنے انتخاب پر خوش ہو ... یادرکھو کہ تمہارے جسم ولباس کی بو یا ہیئت اسے کراہت و نفرت نہ دلائے ... .

.... خاوند کی نگاہ میں بھلی معلوم ہونے کے لئے اپنی آنکھوں کو کاجل سرمہ سے حسن دینا پرکشش آ نکھیں پورے وجود کود یکھنے والے کی نگاہوں میں بچادیتی ہے ... 

غسل اور وضو کا اہتمام کرنا .... یہ  سب سے اچھی خوشبو ہے اور صحت دخوبصورتی کا راز ہے ... 

5 خاوند کا کھانا وقت سے پہلے ہی اہتمام سے تیار رکھا ... کیونکہ دیر تک برداشت

کی جانے والی بھوک بھڑ کتے ہوۓ شعلوں کی مانند ہو جاتی ہے ..... 

خاوند کے آرام کرنے اور نیند پوری کرنے کے اوقات میں سکون کا ماحول کیونکہ نیند ادھوری رہ جاۓ تو طبیعت میں غصہ اور چڑ چڑا پن پیدا ہو جا تا ہے ..... خاوند کی اجازت کے بغیر کوئی گھر میں نہ آئے ...۔ 

خاوند کا مال لغویات یا فضول نمائش اور فیشن میں برباد نہ کرتا .... مال کی بہترنگہزاشت حسن انتظام سے ہوتی ہے .... خاوند کی نافرمانی نہ کرنا بلکہ اس کی راز دار ہنا ، کیونکہ نافرمانی جلتی پر تیل کا کام کرے گی ۔۔۔ اگر تم اوروں سے خاوند کا راز چھپا کر نہ رکھ سکی تو اس کا اعتمادتم پر سے ہٹ پائے گا اور پھر تم اس کے دورخے پن سے محفوظ نہ رہ سکوگی .... 

10 - خاوندا اگر کسی وجہ سے غمگین ہوتوا پی سی خوشی کا اظہار نہ کرنا بلکہ اس کے غم میں بار کی شریک رہنا ور تم اس کے قلب کو مکدر کرنے والی شار ہوگی ....  

 11 - خاوند کی نگاہ میں اگر تم قابل تکریم بنا چاہتی ہو تو اس کی عزت واحترام کا خوب خیال رکھنا اور اس کی مرضیات کے مطابق چلنا ... اس طرح تم اس کو بھی ہمیشہ اپنی زندگی کے ہر مرحلے میں بہترین رفیق پاؤ گے ....  

12جب تک تم خاوند کی خوشی اور مرضی کی خاطر اپنا دل نہیں مارو گی اور اس کی بات |وپر رکھنے کے لے خو|ہ  ، تمہیں پسند ہو یا ناپسند زندگی کے کئی مرحلوں میں اپنے دل میں اٹھنے والی خواہشوں کو دفن نہیں کروگی اس وقت تک تمہاری زندگی میں کبھی خوشیوں کے پھول نہیں کھلیں گے  ... 

ان نصیحتوں کے ساتھ میں تمہیں اللہ کے حوالے کرتی ہوں ، اللہ تعالی زندگی ۔۔۔ کے تمام مرحلوں میں تمہارے لئے خیر مقد رفرماۓ اور ہر برائی سے تم کو بچائے ... آمین ! 

خواتین کونصیحت 

خاوند کے گھر میں اگر آپ فاقہ سے بھی وقت گزار میں کی تو اللہ رب العزت کے  یہاں درجے اور رہتے پائیں گی ، اپنے والد کے گھر کی آسانیوں اور ناز نعمت کو یاد نہ کرنا ، 

ہمیشہ ایسا نہیں ہوتا کہ بیٹیاں ماں باپ ہی کے گھر میں رہتی ہیں ، بالآ آخران کو اپنا گھر بسانا ہوں ہے . اللہ کی طرف سے جوزندگی کی ترتیب ہے اسی کو اپنانا ہوتا ہے تو اس لیے اگر خاوند کے گھر میں رزق کی تنگی ہے یا خاوند کی عادتوں میں سے کوئی عادت خراب ہے تو صبر و تحمل کے ساتھ اس کی اصلاح کے بارے میں فکر مندر ہیں ، سوچ سمجھ کر ایسی باتیں کریں ، خدمت کے ذریعے خاوند کا دل جیت لیں تب آپ جو بھی کہیں گی خاوند مان لے گا ... ( بکھرے موتی 

 اے میری بیٹی

 یا درکھو ! ا تمہاری خوشی تمہارے شوہر کی خوشی سے وابستہ ہے ..... تم میں سے ہر کوئی دوسرے کی سعادت یا شقاوت کا سبب بن سکتا ہے .... لہذا اپنے اور شوہر کے درمیان کسی بھی نفرت کی بات کو پیدا نہ ہونے دینا ... کہیں ایسا نہ ہو کہ ایک بات سے کئی نفرتیں جنم لیں .... بالآخر معاملہ ہاتھ سے نکل جائے .... 

2  اپنی استطاعت کے مطابق شوہر کی بات ماننا .... اس کے ساتھ استہزاء ومزاق نہ کرنا .. .. بے ہو دو باتوں سے بچنا .... زیادہ غصے میں نہ آیا کرنا کیونکہ سی طلاق کی چابی ہے .... زیادہ ناراض نہ ہوا کرنا کیونکہ اس سے بغض پیدا ہوتا ہے .... 

اپنی صحت کا خیال رکھنا اور نقصان دہ  کریمیں اور پاؤڈر لگا کر اپنے چہرے کی تروتازگی اور رونق ختم نہ کرنا .. .. جس کام کا بوجھ نہیں اٹھانا ہے اسے بھر پور ہمت وطاقت سے اٹھانا اور یہ بات ذہن میں رکھنا کہ باہر کے معاملات شوہر کے ذمے ہیں لیکن گھر کے امور کی صرف تم جواب دہ ہو ۔۔۔ 

 اپنے گھر یلو امور میں نظم و ضبط پیدا کر اور کسی کو اپنے رازوں سے آگاہ نہ کرو ۔ 6 ... شوہر کے خطوط بغیر اجازت کے نہ کھولو وہ جو کچھ تمہیں نہیں بتانا چاہتا ... اس کے دریافت کرنے میں اصرار نہ کرو ۔۔۔ .... شوہر کے ساتھ تمہارے اختلاف کی جو و جنہیں ہوسکتی ہیں 

 ان سے اپنے آپ کو محفوظ  رکھو اور کسی دوسرے کو اس کے متعلق نہ بتاؤ .. ... یہ بات اچھی طرح یاد رکھو کہ ہر مہربان شوہر یہ چاہتا ہے کہ میری بیوی اتنی سمجھدار سلیقہ مند اور باذوق ہو کہ وہ تمام باتوں کو خود ہی نمٹا لے اور گھر میں پیش آنے والی ہر چھوٹی بڑی بات کا شکوہ شکایت میرے پاس نہ لائے .... 

مجھے بار بار با تیں سنا کر پریشان نہ کرے بلکہ ان باتوں کو اپنے سینہ میں دفن رکھے ... ... اگر میں تمہارے پاس متعدد دفعہ ملنے آؤں مگر ہر دفعہ تم سے ملاقات نہ ہوتو مجھے کتا دکھ ہو گا ؟ لیکن اگر میں آ کر تمہیں اپنے کاموں میں مشغول اور فکر مند پاؤں تو مجھے انتہائی زیاد خوشی اور سرور حاصل ہوگا کیونکہ میری تمنا اور چاہت بھی یہی ہے .... 

10 - میری ان نصیحتوں کو پلے باندھ لو اورکم از کم ہر مہینہ میں ان کا ایک دفعہ ضرور مطالعہ کیا کرو ... اب خیربیت اور سلامتی کے ساتھ رخصت ہو جاو ... میں تمہیں خدا کے سپردکرتا ہوں .... 

اے میری منظور نظر

 8 عوف ایک عرب سردارتھا ... ریاست کندہ کے بادشاہ حارث بن عمرو نے اس کی لڑکی کی بہت تعریف کنی .... بادشاہ نے اس سے شادی کر لی ... رخصتی کے وقت اس کی ماں نے جو نصیحت اپنی بچی کو کی وہ ایک نادر شاہکار ہے .... اس نے اپنی بیٹی کو زندگی گزارنے اور آسائش دنیاوی کے بارے میں یوں نصیحت کی ' ' 

اے میری پیاری بچی ! اگر وصیت کو اس لئے ترک کر دینا روا ہوتا کہ جس کو وصیت کی جارہی ہے وہ خود عقلمنر اور زیرک ہے تو میں تجھے وصیت نہ کرتی .. لیکن وصیت غافل کیلئے یادداشت اور عقلمند کیلئے ایک ضرورت ہے اور اگر کوئی عورت اپنے خاوند سے اس لئے مستغنی ہوسکتی کہ اس کے والد ین بڑے دولت مند ہیں اور وہ اسے اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز رکھتے تو تو اس بات کی سب سے زیادہ حق رکھتی ہے کہ اپنے خاوند سے مستغنی ہو جائے ۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ عورتیں مردوں کیلئے پیدا کی گئی ہیں اور مردعورتوں کیلئے پیدا کئے گئے ہیں ....

 اے میری نورنظر ! 

آج تو اس فضا کو الوداع کہہ رہی ہے جس میں تو پیدا ہوئی ... آج تو اس نشیمن کو چھوڑ رہی ہے تو نے جس میں نشو ونما پائی ... تو ایک ایسے آشیانے کی طرف جارہی ہے جس کو تو نہیں جانتی اور ایک ایسے آدمی کی طرف کوچ کر رہی ہے جس کو تو نہیں پہچانتی ... پس وہ تجھے اپنے نکاح میں لینے سے تیرا نگہبان اور مالک بن گیا ہے تو اس کیلئے فرمانبردار اور کنیر بن جا .... وہ تیرا وفادار غلام بن جاۓ گا ... 

اے میری لخت جگر ! سنگت قناعت اور باہمی میل جول سے دائمی بنے گی .... اس کی بات سننے اور اس کا حکم بجا لانے پر وہ خوش ہوگا .... جہاں جہاں اس کی نگاہ پڑتی ہے ..... ان جگہوں کا خاص خیال رکھ ، جہاں اس کی ناک سونگھتی ہے اس کے بارے میں محتاط رہ کہ اس کی نگار  تیرے  جسم اور لباس  کے الیسے  حصے  پر نہ پڑے  جو بدنام ہو اور تجھ  سے اسے بد بو نہ آئے بلکہ خوشبو سونگھے .... 

میں محتاط رہ تا کہ اس کی نگاہ تیرے جسم اور لباس کے کسی ایسے حصے پر نہ پڑے جو بدنما اس کے کھانے کے وقت کا خاص خیال رکھنا اور جب وہ سوۓ تو اس کے آرام میں محل نہ ہونا کیونکہ بھوک کی حرارت شعلہ بن جایا کرتی ہے اور نیند میں خلل اندازی بغض کا باعث بن جاتی ہے ... 

اس کے گھر اور مال کی حفاظت کر نا . ... اس کے نوکروں اور عیال کی ہر طرح خبر گیری کرنا .... جتن ہو سکے اس کی تعظیم بجالانا ... نہ وہ تمہارا احترام کرے گا ۔ ی نصیحت نامہ اسلامی تعلیمات کے عین مطابق ہے اور مسلم لڑکیوں کیلئے لائق عمل تا کہ وہ زندگی کی تلخیوں سے محفوظ رہ سکیں .... 


Tags

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)