google.com, pub-9512838060178876, DIRECT, f08c47fec0942fa0 آسمان کے حالات و واقعات

آسمان کے حالات و واقعات

NapkHealth
0

 تخلیق کا ئنات کے مراحل 

آسمان کے حالات و واقعات


 آسمانوں کے حالات 

پہلا آسمان کیا ہے(حدیث) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک صاحب نے عرض کیا یا رسول اللہ یہ  آسمان کیا ہے؟ آپ  نے ارشاد فرمایا (وهذا موج مكفوف -) ( ترجمہ ) یہ ایک تھمی ہوئی موج ہے ۔ 

۔ پہلا آسمان قبہ کی مانند یے

 حضرت ایاس بن معاویہؓ فرماتے ہیں کہ آسمان زمین پر  قبہ مشکل ہے جس نے زمین کو تمام اطراف سے) قبہ کی شکل میں  محیط کر  رکھا یے 

سات آسمان اور سات زمینیں کیسے  بنیں 

اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں . كانتا رتقا ففتقناهما * ( ترجمه ) آسمان و زمین پہلے ایک دوسرے سے ملے ہوئے تھے پھر ہم نے ان کو جدا جدا کر دیا ۔ اس ارشاد کی تفسیر میں حضرت ابو صالح حنفی فرماتے ہیں کہ سب آسمان ایک تھے پھر ان میں فاصلے کر کے سات آسمان کر دیئے گئے اور زمینیں بھی ایک تھیں ان میں فاصلے کر کے سات زمینیں کر دی گئیں ۔

آسمان کارنگ 

حضرت کعب نے فرمایا کہ آسمان دودھ سے بھی زیادہ سفید رنگ کا ہے ۔ ۴ ۔

آسمان مضبوط ہے

 حضرت ابو صالح حنفی ( والسماء ذات الحبك ) کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ آسمان تخلیق کے اعتبار سے انتہائی مضبوط ہے ۔ا

آسمان کا حسن و جمال اور تعمیر 

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنما ( والسماء ذات الحبك ) کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ آسمان خوب پر رونق اور حسین ہے اس کی تعمیر تہ بہ تبہ برف کی ہے ۔ ۲ ۔ حضرت حسن بصری مذکورہ آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ آسمان خوبصورت تخلیق والا ہے ستاروں سے اسے زینت  و جمال بخشا گیا ہے ۔

آسمان ایک دوسرے سے اوپر نیچے ہیں

 ا ( خلق سبع سموات طباقا ) ( سات آسمان اوپر تلے پیدا کئے ) اس آیت کی تفسی

ر میں حضرت حسن بصری فرماتے ہیں کہ بعض بعض کے اوپر ہیں ہر آسمان کے در میان ایک مخلوق بھی ہے اور اس کے لئے احکام الہئ بھی ۔ ۴ ۔ 

آسمان بغیر ستون کے ہیں

 ( آیت ) * رفع سمكها فسواها » ( اس کی چھت کو بلند کیا اور اس کو درست کیا ) کی تفسیر میں حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ اس کی تعمیر بغیر ستون کے فرمائی ۔ ۵ ۔

 اللہ تعالی نے ایک اور آیت میں بھی ارشاد فرمایا ہے ورفع السموات بغير عمدے ( بنایا آسمانوں کو بغیر ستون کے ) ساتوں آسمان ہم سے اوپر ہیں

 اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں ولقد خلقنا فوقكم سبع طرائق - [ سورة المؤمنون / ۱۷ ] ( ترجمہ ) اور ہم نے تمہارے اوپر سات آسمان بناۓ ۔ سبع طرائق کا معنی حضرت مجاہد نے سات آسمانوں سے کیا ہے ۔ ا ۔

 آسمان کون سے دنوں میں پیدا کئے گئے 

حضرت عبد اللہ بن سلام رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی نے آسمانوں کو جمعہ رات اور جمعہ کے دن میں پیدا کیا اور ہر آسمان میں اس کے متعلق وحی فرمائی ۔ ۲ ۔ 

سات آسمان کس چیز کے ہیں 

حضرت ربیع بن انس فرماتے ہیں کہ پہلا آسمان تھمی ہوئی موج ہے دوسرا چنان کا ہے تیسر الو ہے کا ہے چوتھا تانبے کا ہے پانچواں چاندی کا ہے چھٹا سونے کا اور ساتواں یا قوت کا ۔ ۳ ۔ پہلے اور ساتھ میں آسمان کے نام

 حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ پہلے آسمان کا نام رقیع ہے اور ساتویں  میں کا ( فائده ) حافظ ابن حجر عسقلانی نے ایک قول کے مطابق ضراح بیت المعمور - ( فرشتوں کے قبلہ کا نام بھی نقل کیا ہے ۔ ۲ 

سات آسمانوں پر کون سے انبیاء کرام سے آنحضرت ﷺ کی ملاقات ہوئی

 ( حدیث ) حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺﷺ نے ارشاد فرمایا اتيت بدابة فركبتها معى جبريل ثم صعدت الى السماء الدنيا فاذا فيها آدم عليه السلام ثم الثانية فاذا فيها ابنا الخالة يحيى و عيسى ثم الثالثه فوجدت فيها يوسف ثم الرابعة فوجدت فيها هارون ، ثم الخامسة فوجدت فيها ادريس ثم السادسة فوجدت فيها موسي ثم السابعة فوجدت | فيها ابراهيم عليه وعلى نبينا وعليهم الصلوة والسلام - 3 - ( ترجمہ ) میرے پاس ( معراج کی سواری کا جانور لایا گیا تو میں اس پر سوار ہو گیا میرے ساتھ حضرت جبر میں بھی چل رہے تھے میں پہلے آسمان کی طرف چلا تو اس میں حضرت آدم علیہ السلام موجود تھے پھر دوسرے پر گیا تو اس میں ( دو ) خالہ کے دو بیٹے حضرت تحیئ  اور حضرت عیسی موجود تھے پھر تیرے پر گیا تو اس میں حضرت یوسف علیہ السلام کو پایا پھر چوتھے پر کیا تو اس پر حضرت ہارون کو پایا پھر پانچو میں پر گیا تو اس میں حضرت ادریس کو پایا پھر چھٹے پ ر گیا تو اس میں حضرت موسی کو پایا پھر ساتھ میں پر گیا تو اس میں حضرت ابراہیم علیہ و علی نبیناء عليهم الصلوۃ

تخلیق کا ئنات کے مراحل 

حضرت وہب فرماتے ہیں ساتوں آسمان ، زمین اور سمندر ہیکل میں ہیں اور ہیکل کری میں ہے اور حضرت وہب سے پوچھا گیا کہ ہیکل کیا ہے ؟ تو انہوں نے بتایا کہ آسمانوں کے اطراف میں ایک چیز ہے جس نے زمینوں اور سمندروں کو اس طرح سے اپنے احاطے میں لے رکھا ہے جس طرح سے خیمے کی تناہیں ( خیمے کو اپنے احاطے میں لئے ہوتی ہیں ) راوی عبد الصمد کہتے ہیں کہ میں نے حضرت وہب سے یہ بھی سنا کہ عزیر نے یوں دعا کی تھی ۔ حضرت عزیر کی مناجات ] " اے اللہ ! اپنے کلمہ ( کن ) کے ساتھ آپ نے اپنی سب مخلوق کو پیدا کیا تو وہ آپ کی مرضی کے مطابق وجود میں آگئی اس میں نہ تو آپ کو کوئی مشقت ہوئی ۔ تھکاوٹ ، آپ کا عرش پانی اور تاریکی پر ہوا میں تھا ، ( اب ) آپ کے ۶ و فرشتے اٹھاتے ہیں ۔ آپ کی حمد کے ساتھ تسبیح بیان کرتے ہیں ، مخلوقات آپ کی ۔ فرمانبردار میں خوف کے مارے آپ سے ڈرتی ہیں ، آپ کے نور کے سواوہاں کوئی نور نظر نہیں آتا اور آپ کی آواز کے سوا کوئی آواز سنائی نہیں دیتی ، پھر آپ نے نور کے خزانے اور تاریکی کے راستہ کو کھول دیا ، اور دن بھی نمودار ہوا اور رات بھی جو آپ کے حکم سے آگے پیچھے آتے رہتے ہیں ، پھر آپ نے پانی کو حکم دیا تو وہ ہوا کے در میان منجمد ہو گیا پھر اس سے آپ نے سات حصے بنائے جن کو آسانوں کا نام دیا فرشتے آپ کی تسبیح آپ کی حمد کے ساتھ ادا کرتے ہیں جبکہ آپ اس تسبیح و تحمید کے محتاج نہیں ہیں ۔ اور نہ اس سے اس کے محتاج  ہیں ، پھر آپ نے پانی کو علم د یا تودہ مٹی سے جدا ہو گیا اور مٹی کو حکم دیا کہ وہ پانی سے جدا ہو جاۓ تو ایسا ہی ہوا توان سب کو زمینوں کا نام دیا اور سب پانیوں کو سمندروں کا نام دیا پھر آپ نے اپنی زمین میں ہر قسم کے نباتات کو ایک ہی قسم کی مٹی میں کاشت کیا جس کو ایک پانی سے سیراب کیا گیا تو اس نے آپ کی مرضی کے مطابق مختلف قسم کے پھل اور   خوراک پیدا کیں رنگ بھی اس کا مختلف تھا ، بو بھی ذائقہ  بھی ان میں سے کوئی میٹھا تھا کوئی کھا کوئی کڑوا ، کسی کی خوشبو پاکیزہ تھی کوئی بد بو دار تھا ، کوئی دیکھنے میں بد شکل تھا کوئی حسین ۔ پھر آپ نے ایک روشن سورج پیدا کیا اور منور چاند پیدا کیا ، اور چمکدار ستارے پیدا کئے پھر پانی سے پانی کے جانور اور فضائے پر پرنرے پیدا کئے ، پھر ان میں کچھ اندھے تھے جن کو بغیر ت عطاء فرمائی ، کچھ بہرے تھے ان کو ساعت عطاء فرمائی ان میں سے کچھ مر دو نفس تھے ان کو زندگی بخشی ، آپ نے اس سب کو ایک ہی کلمہ سے ان میں سے بعض کی زندگی کا مدار پانی ہے اور بھی پانی کو برداشت ہی نہیں کر سکتے اجسام اور رنگوں کے اعتبار سے ان کی تخلیق مختلف ہے ، آپ نے ان کو اجناس کی شکل میں پیدا اور ان کو جوڑاجوڑا بنایا  ، اور مختف اجسام میں بنایا  اور جس کام کے لئے پیدا کیا اس کو اس میں القاء کر دیا ، پھر آپ نے مٹی اور پانی سے زمین کے جانور کیڑے  اور درندے پیدا کئے ان میں سے بعضے تو وہ ھیں جو جو اپنے پیٹ کے ۔ بل چلتے ہیں اور بعضے دو پیروں پر چلتے ہیں اور بعضے چار۔ پاؤں پر چلتے ہیں ۔ ان میں سے بعضے  بڑے جسامت والے ہیں اور بعض چھوٹے چھوٹے ۔ اے اللہ آپ کتنے برکت  والے سب سے حسین تخلیقات کر نے والے ہیں ۔


 

Tags

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)