چیونٹیاں بھی انفیکشن کا پھیلاؤ روکنے کیلئے متاثرہ عضو کاٹ دیتی ہیں
لوزان: چیونٹیاں ان چند جانداروں میں سے ایک ہیں جو اپنے ساتھیوں کے زخموں کو ٹھیک کرتے ہیں اور اب ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ کسی ساتھی کی زندگی بچانے کیلئے اس کے جسم کا متاثرہ حصہ بھی کاٹ دیتی ہیں جیسے انسان کرتے ہیں۔
کچھ چیونٹیاں زندہ رہنے کے امکانات کو بڑھانے کے لیے ساتھیوں کے متاثرہ اعضاء کو کاٹ دیتی ہیں۔ اس طرز عمل کی وجہ سے وہ واحد ریکارڈ شدہ جاندار ہیں جو کسی دوسرے کی جان بچانے کے لیے عضو کاٹتی ہیں۔
اگرچہ یہ بات ہمیں پہلے ہی معلوم تھی کہ میٹابیلی چیونٹیاں خصوصی غدود (glands) کے ذریعے پیدا ہونے والے جراثیم کش مادے کو خارج کر کے انفیکشن کا علاج کر سکتی ہیں۔ لیکن تمام چیونٹیوں میں یہ غدود نہیں ہوتے۔
سوئٹزرلینڈ کی لوزان یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ڈینی بفٹ لیبارٹری میں فلوریڈا کی کارپینٹر چیونٹیوں کی کالونیوں کا مشاہدہ کر رہے تھے کہ جبھی انہوں نے ایک چیونٹی کو اپنے ساتھی کی زخمی ٹانگ کو چباتے ہوئے دیکھا۔
ڈینی نے کہا کہ مجھے پہلے تو یقین نہیں آیا۔ میں نے سوچا کہ کوئی اور بات ہو گی، شاید کوئی خطرہ محسسوس ہوا ہو یا وہ اسے دشمن سمجھ بیٹھی ہو۔